The smart Trick of urdupoetry,danaikibatain,poetryinurdu,poetry,quoets,allamaiqbalpoetry,jaunelia,mirzagalib,sadpoetry,ishqpoetry,poetryinurdu That Nobody is Discussing

ذیشان ساحل پروین شاکر سلیم احمد قمر جلالوی شکیب جلالی محشر بدایونی انور شعور عذرا عباس زہرا نگاہ ادا جعفری تمام

آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا جوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے

ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی

علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جاؤں وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے

وجود_زن سے ہے تصویر_کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز_دروں

یقین ایک بڑی طاقت ہے۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ دوسرا بھی میرے افکار کا موید ہے، تو اس کی صداقت کے بارے میں میرا اعتماد بے انتہا بڑھ جاتا ہے۔

Elia was a communist and opposed the partition of India and the moment remarked that the actual idea of Pakistan wasn't of the Islamic nation if not communist party wouldn't have supported it. He although migrated to Pakistan in 1957 and settled in Karachi where he lived remainder of his daily life.

پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے

Jaun Elia can be a highly regarded and perfectly-identified poet in literary circles and is also specifically noted for his sad Urdu poetry and his distinctive kind of expressing his feelings both of those in poetry and in mushairas (poetry symposia).

افراد اور قومیں ختم ہو جاتی ہیں۔ مگر ان کے بچے یعنی تصورات کبھی ختم نہیں ہوتے۔

انسانوں سے ملنے والے صدمات کے علاوہ انسان کی یادداشت عام طور پر خراب ہوتی ہے۔

ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی

He began poetry on the young age of 8 but his assortment was released a lot later. “Shaayed” is his to start with and only assortment which was printed through his life span in 1991. All of his other collections have been posted following his Loss click here of life. Elia was perfectly versed in many languages together with Urdu, Arabic, English, Hebrew, Persian and Sanskrit. He also deeply analyzed philosophy, islamic historical past, Sufi traditions and western literature.

ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو

قوم نے پیغام_گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہر_یک_دانہ کی آہ بد_قسمت رہے آواز_حق سے بے_خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا شمع_حق سے جو منور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارش_رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی آہ شودر کے لیے ہندوستاں غم_خانہ ہے درد_انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے برہمن سرشار ہے اب تک مئے_پندار میں شمع_گوتم جل رہی ہے محفل_اغیار میں بتکدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا نور_ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مرد_کامل نے جگایا خواب سے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *